کائنات پر بوجھ - Entertainment House

Post Top Ad

Your Ad Spot

Thursday 16 November 2017

کائنات پر بوجھ

 انسان  زندگی میں کھبی کھبی اپنی زات سے ہی تنگ آجائے تووہ خود کو اپنا وجود ہی کائنات پر بوجھ محسوس کرنے لگتا ہے ۔ ایسی صورت حال میں کوئی خوشی اور نہ  کوئی  دکھ  ان کو   متاثر نہیں کرسکتا۔آنکھیں خشک صحرہ بن کر ویران ہو جاتی ہیں،جیسے سوچ فالوں پر لفٹیں. یہ ایک پرانے برباد ہو جاتا ہے. جیسا کہ اب صحرا کے سینڈی ریت پر اب کھڑا ہے۔وقت گویا صحرا کی تپتی ریت پر لا کھڑا کرتا ہے۔
انسان کا حال اس ضدی بچے کی مانند ہو جاتا ہے جو پرانے کھلونوں سے کسی طور نہیں بہلتا بلکہ ہراس شے کے حصول پر بضد رہتا ہے جو اس کی پہنچ میں نہیں ہوتی۔۔۔۔۔

اور اس طرح سے ... ہمارے جیسے لوگ، دفن چیزیں اور آدھی رات کو خاموشی سنتے اور ان کو سنتے ہیں. گیندوں خاموش ہیں، آنکھوں پریشان ہیں، لیکن دل بوجھ کا بوجھ ہےاور ان سب کے بیچ۔۔۔۔ ایک نیا دکھ، نئے دن کا آغاز،زندگی کس موڑ پر لا کھڑا کرے؟ کوئی خبر نہیں ۔اور اس طرح سے ... ہمارے جیسے لوگ، دفن چیزیں اور آدھی رات کو خاموشی سنتے اور ان کو سنتے ہیں. گیندوں خاموش ہیں، آنکھوں پریشان ہیں، لیکن دل بوجھ کا بوجھ ہے.
اور ان سب کے درمیان .... ایک نیا غم، نیا دن کی شروعات، جس موقع پر زندگی کھڑا ہونا چاہئے؟ کوئی خبر نہیں
میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں. میں جاننا چاہتا ہوں کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں.

زندگی مجھے بھی ناراض ہے
میرے لئے مرنے کے لئے ایک ہیلو تلاش
زندگی بھی تو پشیمان ہے یہاں لا کے مجھے
ڈھونڈتی ہے کوئی ھیلہ میرے مر جانے کا۔

.

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot