اصلا حی باتیں - Entertainment House

Post Top Ad

Your Ad Spot

اصلا حی باتیں

ایک فقیر نے مالدار آدمی سے کہا:
اگر مجهے تمہارے گهر میں موت آجائے، تو تم میرے ساتھ کیا سلوک کرو گے؟
مالدار آدمی: تمہیں کفن دیکر دفنا دوں گا-
فقیر بولا: ابهی میں زندہ ہوں' مجهے پہننے کے لیے کپڑے دے دو اور جب مرجاوں تو بغیر کفن کے مجهے دفنا دینا.
یہ ہم لوگوں میں سے بہت سے افراد کی داستان ہے کہ جب تک ہم زندہ ہیں ایک دوسرے کی قدر نہیں کرتے لیکن مرنے کے بعد ایک دوسرے کے لئے آگے بڑھ بڑھ کر نیکیاں کرنے لگتے ہیں- 
اگر قدر کرنا ہے تو زندگی میں کرو.۔۔۔

انسان اور بدبو
خدا کی اس دنیا میں بدبو بھی ہے اور خوشبو بھی۔مگرانسانوں میں کوئی ایک شخص بھی ایسا نہیں جو خوشبو کو چھوڑ کر بدبو کو اپنے لیے پسند کرے ۔تاہم اس کے باوجود زندگی کے سفر میں بدبو کاجھونکا، گٹر کی نالی، کچرے کا ڈھیر اور دیگر ناپسندیدہ چیزیں راہ میں آہی جاتی ہیں ۔یہ نہ ہوں تب بھی جسم سے نکلنے والی میل ، پسینہ، بدبو اور بول و برازوغیرہ سے بچنا ممکن نہیں ۔ مگر ہم ان چیزوں کی شکایت نہیں کرتے بلکہ فوراً ہر گندگی کو دھوتے اور ناپسندیدہ چیزوں سے کنارا کر لیتے ہیں
۔
کامیاب شخصیت کا راز بھی اسی رویے میں پوشیدہ ہے ۔ دوسروں کی طرف سے پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کو بدبو کے گندے جھونکے کی طرح نظر انداز کر دینا چاہیے ۔دوسروں کی جانب سے اچھالے گئے بدمزاجی اور بد اخلاقی کے گند کو صبر کے پانی سے دھولینا اور تحمل کے پرفیوم سے جھیل لینا چاہیے ۔بہت سے لوگ جواب تو نہیں دیتے مگر شکایت سے بھی خود کو روک نہیں پاتے ۔ مگر یہ شکایت کرنا بھی انسان کو ایک منفی نفسیات میں مبتلا کر دیتا ہے ۔یعنی موقع ملنے پر بدلہ لینے کی خواہش۔ یہ اپنے دل میں ایک گندا اور بدبو دار تالاب بنانے کے مترادف ہے اور اسی لیے یہ رویہ اعلیٰ شخصیت کی تعمیر میں ایک رکاوٹ ہے ۔
شکایت کرنا اور جواب دینا بظاہر ایک فطری ردعمل ہے ۔ مگر درحقیت یہ جسم کی بدبو کو پرفیوم کے بجائے گندے پسینے سے ختم کرنے کی کوشش ہے ۔اس کے نتیجے میں ہم اس ذہنی سکون سے محروم ہوجاتے ہیں جو صبر و تحمل کے حامل ایک خوشبو دار شخص کو ہمیشہ حاصل ہوتا ہے ۔ایک صابر شخص خدا کی رحمت، فرشتوں کی معیت اور جنت کی امید میں جیتا ہے ۔ ایسے شخص کی خوشی اور سرشار ی کے کیا کہنے ۔مگر ہم اس مستقل ذہنی سکو ن کے بجائے شکایت اور جوابی اقدام کی سوچ میں جیتے ہیں اور اپنے لیے مستقل ذہنی اذیت اور اخلاقی بدبو کا انتظام کر لیتے ہیں
ٹشوپیپر کا ایک دلچسپ تجربہ جو ہم اکثر کرتے ہیں ۔۔۔۔۔
ایک جگہ تھوڑا سا پانی گرائیں اس پانی کے ایک طرف ٹشوپیپر کا ایک کونا رکھ دیں، اس کونے کے علاوہ باقی سارا ٹشوپیپر پانی سے باہر ہوگا۔۔۔۔۔
تھوڑی دیر بعد دیکھیے گا .....
کہ 
ٹشوپیپر کا ایک بڑا حصہ گیلا ہوچکا ہے، خاموشی کے ساتھ پانی ٹشوپیپر میں سرایت کرتا جائے گا۔۔۔..
اور
یہ عمل بہت دلچسپ معلوم ہوتا ہے۔۔...!!
سرایت کرنے کا عمل نہایت خاموشی اور سرعت کے ساتھ نظر آئے گا۔...۔!!
اس عمل کو سائنسی اصطلاح میں Capillary Action کہا جاتا ہے .....!!
یہی حال نیک صحبت یا بری صحبت کا ہے .....!!
آپ تھوڑا وقت گزاریں یا زیادہ وقت، صحبت کے اثرات اسی طرز پر آپ کے قلب پر مرتب ہونگے اور شروع میں آپ کو معلوم بھی نہ ہوپائے گا ۔۔۔۔۔
جتنی زیادہ صحبت، اُتنے زیادہ اثرات ۔۔۔۔۔!!!!
صحبت کے اثرات ازخود سرایت کرتے جائیں گے اس لیے صحبتِ نیک رکھیے اور بری صحبت سے احتراز کیجیے تاکہ دنیا اور آخرت میں سرخ رو رہیں ۔۔۔
 


No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot